Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا کا گھر نہیں کوئی

ندا فاضلی

خدا کا گھر نہیں کوئی

ندا فاضلی

MORE BYندا فاضلی

    خدا کا گھر نہیں کوئی

    بہت پہلے ہمارے گاؤں کے اکثر بزرگوں نے

    اسے دیکھا تھا

    پوجا تھا

    یہیں تھا وہ

    یہیں بچوں کی آنکھوں میں

    لہکتے سبز پیڑوں میں

    وہ رہتا تھا

    ہواؤں میں مہکتا تھا

    ندی کے ساتھ بہتا تھا

    ہمارے پاس وہ آنکھیں کہاں ہیں

    جو پہاڑی پر

    چمکتی

    بولتی

    آواز کو دیکھیں

    ہمارے کان بہرے ہیں

    ہماری روح اندھی ہے

    ہمارے واسطے

    اب پھول کھلتے ہیں

    نہ کونپل گنگناتی ہے

    نہ خاموشی اکیلے میں سنہرے گیت گاتی ہے

    ہمارا عہد!

    ماں کے پیٹ سے اندھا ہے بہرا ہے

    ہمارے آگے پیچھے

    موت کا تاریک پہرا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Shaher Men Gaon (Pg. 321)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے