خدا کا گھر نہیں کوئی
بہت پہلے ہمارے گاؤں کے اکثر بزرگوں نے
اسے دیکھا تھا
پوجا تھا
یہیں تھا وہ
یہیں بچوں کی آنکھوں میں
لہکتے سبز پیڑوں میں
وہ رہتا تھا
ہواؤں میں مہکتا تھا
ندی کے ساتھ بہتا تھا
ہمارے پاس وہ آنکھیں کہاں ہیں
جو پہاڑی پر
چمکتی
بولتی
آواز کو دیکھیں
ہمارے کان بہرے ہیں
ہماری روح اندھی ہے
ہمارے واسطے
اب پھول کھلتے ہیں
نہ کونپل گنگناتی ہے
نہ خاموشی اکیلے میں سنہرے گیت گاتی ہے
ہمارا عہد!
ماں کے پیٹ سے اندھا ہے بہرا ہے
ہمارے آگے پیچھے
موت کا تاریک پہرا ہے
- کتاب : Shaher Men Gaon (Pg. 321)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.