میری ہر فکر میں طوفان کی طغیانی ہے
اور مرے شوق میں جذبوں کی فراوانی ہے
یوں جنوں بہتا ہے دریا کی روانی جیسے
اور مری سوچ میں پلتی ہے کہانی جیسے
میں نے تو ہمت مردان خدا سیکھی ہے
میں نے ٹوٹے ہوئے لہجوں کی دعا سیکھی ہے
میں نے ہر رنگ کی خوشبو کی ادا سیکھی ہے
میں نے ہر ظاہر و باطل کا اٹھایا پردہ
اور تسخیر زمانہ کی لگن دل میں لئے
اپنے ہاتھوں میں مشقت کے کڑے پہنے ہیں
میں نے ہر عقل و خرد فہم و فراست کا سہارا لے کر
یوں زمانے کو برتنے کے ہنر سیکھے ہیں
میں نے جانے ہیں سبھی راز نہاں اور جہاں
اور جانا ہے خودی ہے تو مکاں میرا ہے
آسماں میرا
زمیں میری
جہاں میرا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.