Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھونٹی پر لٹکا ہوا بدن

جاوید شاہین

کھونٹی پر لٹکا ہوا بدن

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    شام ہوتے ہی میں

    پسینے میں بھیگا ہوا بدن

    کھونٹی سے لٹکا دیتا ہوں

    دن بھر کی کمائی دیکھنے کے لیے

    جیبیں ٹٹولتا ہوں تو خالی ہاتھ

    جیبوں سے باہر گر پڑتے ہیں

    سوچتا ہوں

    پچاس سے اوپر کا ہو چکا ہوں

    میرا مستقبل کیا ہوگا

    آنے والی نسل کو کیا منہ دکھاؤں گا

    پسینے میں بھیگا ہوا بدن

    دھونے سے ڈرتا ہوں

    کہ آنے والے میری محنت کی نشانی مانگیں گے

    تو کیا دکھاؤں گا

    کھونٹی پر لٹکا ہوا بدن

    ساری رات مجھے گھورتا رہتا ہے

    خالی ہاتھ

    چارپائی کے نیچے پڑے رہتے ہیں

    صبح ہونے پر

    بدن کھونٹی سے اتارتا ہوں

    ہاتھ چارپائی کے نیچے سے اٹھاتا ہوں

    دروازہ کھولتا ہوں

    دن اپنی پوری سفاکی کے ساتھ

    ایک بار پھر میرے مقابل کھڑا ہوتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 322)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے