Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب آثار

شائستہ مفتی

خواب آثار

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    ابھی تو تم سے اپنی گفتگو کے تار باقی ہیں

    ابھی آدھی ہے شب اور خواب کے آثار باقی ہیں

    ابھی منزل طلب کے راستوں میں کھوئی کھوئی ہے

    ابھی اک کہکشاں ہے بام پر جو سوئی سوئی ہے

    مرادوں اور امنگوں کے کئی کوہسار باقی ہیں

    ابھی آدھی ہے شب اور خواب کے آثار باقی ہیں

    ہمارے اور تمہارے راستوں میں ایک آہٹ ہے

    ذرا تھم کر سنو گزرے دنوں کی گنگناہٹ ہے

    کھنک جاتی ہے پیالی چائے کی جب دل دھڑکتے ہیں

    ابھی جذبوں کی سچی آب کا اظہار باقی ہے

    ابھی آدھی ہے شب اور خواب کے آثار باقی ہیں

    مکمل ہو گیا ہے ایک قصہ ایک باقی ہے

    سفر آدھا کٹا ہے اور آدھا اب بھی باقی ہے

    ابھی کن کی صدائیں آ رہی ہیں وجد باقی ہے

    محبت کے انوکھے راز کی تکمیل باقی ہے

    ہے قصہ مختصر کہ زیست کے اسرار باقی ہیں

    ابھی آدھی ہے شب اور خواب کے آثار باقی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے