Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب دیکھتا ہوں

سرور بارہ بنکوی

خواب دیکھتا ہوں

سرور بارہ بنکوی

MORE BYسرور بارہ بنکوی

    میں اک حسیں خواب دیکھتا ہوں

    میں دیکھتا ہوں

    وہ کشت ویراں

    کہ سالہا سال سے

    جو ابر کو بھی ترس رہی تھی

    وہ کشت ویراں

    کہ جس کے لب خشک ہو چکے تھے

    جو ابر نیساں کی منتظر تھی

    جو کتنی صدیوں سے

    باد و باراں کی منتظر تھی

    میں دیکھتا ہوں

    اس اپنی مغموم کشت ویراں پہ

    کچھ گھٹا نہیں

    جو آج لہرا کے چھا گئی ہیں

    یہ سرد ہوا کے جھونکے

    نہ رک سکے جو کسی کے روکے

    ذرا تمازت جو کم ہوئی ہے

    حیات کچھ محترم ہوئی ہے

    میں اک حسیں خواب دیکھتا ہوں

    میں دیکھتا ہوں

    کہ جیسے شب کی سیاہ چادر

    سمٹ رہی ہے

    وہ تیرگی

    ہم جسے مقدر سمجھ چکے تھے

    وہ چھٹ رہی ہے

    میں دیکھتا ہوں

    کہ صبح فردا

    ہزار رعنائیاں جلو میں

    لیے مسکرا رہی ہے

    میں دیکھتا ہوں

    جبیں افق کی جو نور فردا سے ہے منور

    سحر کا پیغام دے رہی ہے

    جو روشنی کا

    جو زندگی کا

    ہر اک کو انعام دے رہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 156)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے