خواب پریشاں
قافلوں سے کہو رہبروں سے کہو
راستوں سے کہو
منزلوں سے کہو
ساحلوں سے
فضاؤں سے
سب سے کہو
اور
گزرے تو باد صبا سے کہو
میں نہیں آؤں گا
میں نہیں آؤں گا
فکر و احساس کی وادیوں میں
کبھی
بھول کر
ان کے سائے تلے
ٹھنڈی ٹھنڈی گھنی چھاؤں میں بیٹھ کر
کوئی مجھ کو نہ آواز دے
میرا کوئی نہیں
کوئی بھی تو نہیں
زیست کا زیست پر
خود میں اک بوجھ ہوں
مجھ کو
آواز مت دے مرے ہم نفس
میں حقیقت میں کچھ بھی نہیں
ایک
حرف غلط
لوح دل پر ہوں میں
جلد مٹ جاؤں گا
خواب ہوں
اک پریشان سا خواب ہوں
خواب کی طرح
کوئی لمحے میں ٹوٹ جاؤں گا بکھر جاؤں گا
مجھ کو آواز نہ دے مرے ہم نفس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.