خواب اک پرندہ ہے
خواب اک پرندہ ہے
آنکھ کے قفس میں یہ
جب تلک مقید ہے
عکس بن کے زندہ ہے
خواب اک پرندہ ہے
خواب اک پرندہ ہے
زرد موسموں میں بھی
خوش گوار یادوں کو
تازہ کار رکھتا ہے
آنے والے موسم کے
گیت گنگناتا ہے
شاخ شاخ پر مہکے
پھول چن کے لاتا ہے
اور پھر ہوا کے دوش
خوشبوؤں کا ساتھی ہے
خواب اک پرندہ ہے
خواب اک پرندہ ہے
زیست کے سمندر میں
خواہشیں جزیرہ ہیں
اور اس جزیرے میں
خوف کا اندھیرا ہے
اور اس اندھیرے میں
خواب سا پرندہ ہے
صبح کا ستارہ ہے
دن کا استعارہ ہے
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 507)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.