Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب کا رقص

اعجاز فاروقی

خواب کا رقص

اعجاز فاروقی

MORE BYاعجاز فاروقی

    کیوں مرے خواب کو دھندلاتے ہو

    خواب

    انگڑائی ہے

    تھرتھراتے ہوئے پاؤں

    بیتی آوازوں کی لہریں

    اور بل کھاتا ہوا سیمیں بدن

    جس کے اک اک انگ میں میرے لہو کی دھڑکن

    آسمانوں کی طرف اٹھتے ہوئے وہ مرمریں بازو

    کسی شاہین کی پرواز

    اور ہاتھوں کی پوروں سے شعاعوں کی پھوار

    خواب کو انگڑائیوں کی ایک بل کھاتی ہوئی پرواز بننے دو

    جو میرے خواب کو دھندلاؤ گے

    تو ٹکڑے ٹکڑے ہو کے تم خود منجمد ہو جاؤ گے

    یا بیتی آوازوں میں ڈوبو گے

    یا اپنے خون کے اس تیز دھارے ہی میں بہہ جاؤ گے

    یا جلتی شعاعوں کی تمازت میں بھسم ہو جاؤ گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے