Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب کار

قیوم نظر

خواب کار

قیوم نظر

MORE BYقیوم نظر

    میں نے خوابوں کے حسیں جال بنے

    چاندنی شب کی بہاروں میں کبھی

    صبح کے پھیلے چناروں میں کبھی

    دن کے ہنگاموں کے ہر پہلو میں

    شام کے بڑھتے ہوئے جادو میں

    میں نے جب چاہا نئے پھول چنے

    میں نے خوابوں کے حسیں جال بنے

    اپنے ہر خواب میں پایا تم کو

    ماند کرتے ہوئے تاروں کے دیے

    گنگناتے ہوئے چشموں کو لئے

    مسکراتے ہوئے پاس آتے ہوئے

    دام آغوش میں رہ جاتے ہوئے

    میں نے یوں اپنا بنایا تم کو

    اپنے ہر خواب میں پایا تم کو

    اک گراں لمحے کی رو میں اک دن

    تم کو افسانہ سنایا اپنا

    راز کوئی نہ چھپایا اپنا

    اپنے خوابوں کی دکھائی دنیا

    آرزوؤں سے سجائی دنیا

    حسن گل رنگ کی ضو میں اک دن

    اک گراں لمحے کی رو میں اک دن

    تم نے کیا سمجھا نہ جانا برسوں

    میں فسوں ساز بہانوں میں رہا

    دھیان کے لاکھوں ٹھکانوں میں رہا

    ہر کٹھن راہ کو آساں دیکھا

    حسرتوں کو بھی غزل خواں دیکھا

    یاد آیا وہ زمانہ برسوں

    تم نے کیا سمجھا نہ جانا برسوں

    اب نہ وہ خواب نہ وہ باتیں ہیں

    تم بھی پہلے سے نہیں ہو شاید

    اپنی فطرت سے قریں ہو شاید

    وقت نے منزلیں کی ہیں کیا طے

    مجھ سے بیگانہ ہوئی ہے ہر شے

    ہر طرف پھیلی سیہ راتیں ہیں

    اب نہ وہ خواب نہ وہ باتیں ہیں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے