خواب
مجھ کو لوٹا دے مرا ماضی کہ وقت سنگ دل
آج میں بھی اے دل افسردہ تھوڑا صبر کر
تجھ سے پوشیدہ نہیں میں کس قدر مجبور ہوں
آج میں بھی تیرے کوچے کا گداگر بن گیا
اب کہاں وہ ولولے میں اک شکستوں کا مزار
بن کے راہ جستجو میں رہ گیا ہوں آج غم
میری ناکامی کے افسانے سنائے گا مجھے
وقت تھا جب ایک عالم میرے قدموں کے نشاں
ڈھونڈھتا پھرتا تھا ہر ویرانہ و ہر شہر میں
اور تو حیراں تھا میری تیزئ رفتار پر
یاد ہے تجھ کو مری پرواز کا عالم کہ جب
رات بھر میرے تعاقب میں فلک کا کارواں
گامزن رہتا تھا اور میں نے سحر سے بھی پرے
اک نئی دنیا بنا لی تھی نئی دنیائے شوق
کیوں تری تقدیر میں تھا ایسا کوئی انقلاب
کیوں تری توفیق میں ایسی کوئی تخلیق تھی
خواب میرا پیرہن تھے خواب میری زندگی
خواب میرے ہم سفر تھے خواب میرے رہنما
میں فقط اک خواب تھا لیکن مکمل خواب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.