میرا من اک خواب نگر ہے
میرے من کی گلیوں، بازاروں اور چوراہوں میں
لفظوں، رنگوں اور خوشبوؤں کی
ہلکی ہلکی بارش ہوتی رہتی ہے
میرا من اک خواب نگر ہے
میرے من میں
چاہ کے چشمے
امن کی نہریں
آس کے دریا
پیار سمندر
ہر سو بہتے رہتے ہیں
جن میں نہا کر
اپنے بھی بیگانے بھی
دانائی کی دھوپ میں لیٹے
سحر زدہ سے رہتے ہیں
میرا من اک خواب نگر ہے
میرے من میں
درویشوں کا ڈیرا بھی ہے
اس ڈیرے پر
شاعر، صوفی، پاپی، دانا سب آتے ہیں
کچھ سپنے وہ لے جاتے ہیں
کچھ سپنے وہ دے جاتے ہیں
ان سپنوں کی دھرتی سے جب
غزلوں، نظموں، گیتوں کے کچھ
پھول کھلیں تو برسوں پھر وہ
خواب نگر کو مہکاتے ہیں
میرا من اک خواب نگر ہے
میرے من کی گلیوں، بازاروں اور چوراہوں پر
لفظوں، رنگوں اور خوشبوؤں کی
ہلکی ہلکی بارش ہوتی رہتی ہے
- کتاب : Samandar Aur Jazeere (Pg. 107)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.