خواب نہیں دیکھا ہے
میں نے مدت سے کوئی خواب نہیں دیکھا ہے
رات کھلنے کا گلابوں سے مہک آنے کا
اوس کی بوندوں میں سورج کے سما جانے کا
چاند سی مٹی کے ذروں سے صدا آنے کا
شہر سے دور کسی گاؤں میں رہ جانے کا
کھیت کھلیانوں میں باغوں میں کہیں گانے کا
صبح گھر چھوڑنے کا دیر سے گھر آنے کا
بہتے جھرنوں کی کھنکتی ہوئی آوازوں کا
چہچہاتی ہوئی چڑیوں سے لدی شاخوں کا
نرگسی آنکھوں میں ہنستی ہوئی نادانی کا
مسکراتے ہوئے چہرے کی غزل خوانی کا
تیرا ہو جانے ترے پیار میں کھو جانے کا
تیرا کہلانے کا تیرا ہی نظر آنے کا
میں نے مدت سے کوئی خواب نہیں دیکھا ہے
ہاتھ رکھ دے مری آنکھوں پہ کہ نیند آ جائے
- کتاب : Mausam Andar Bahar ke (Pg. 61)
- Author : Waseem Barelvi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.