خواب سے تعبیر تک
میں اس انسان سے
واقف ہوں
جس نے
مدینے کی زمین پاک سے
کچھ خاک لا کر
بنائی تھیں
کنھیا کی شبیہیں
رام اور لچھمن کی تصویریں
سر چشم عقیدت
شیو کی مورت تھی
کہیں ارجن کی صورت
جلو میں ان بتوں کے
تھا وہاں
راون کا بھی پیکر
وہ گاگر
جس میں وہ
کچھ آب زم زم
بھر کے لایا تھا
تبرک کی طرح
اس نے ملایا گنگا جل اس میں
دئے پھر غسل اس نے
ان بتوں کو
اسی پانی سے
جس میں روح کی
خوشبو مہکتی تھی
محبت گنگناتی تھی
ہوا پھر یہ
یکایک
سارے ہی بت
جاگ اٹھے
آدمی کا روپ لے کر
پھر اس کے بعد
مری آنکھوں نے دیکھا
کہ اس کی لاش تھی
اور خونی پنجے
دیوتاؤں کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.