یہ تانبے کا آکاش اجالے سے خالی
اور یہ لوہے کے شہر دھوئیں میں ڈوبے ہوئے
یہ نیون سائن کی روشنیوں میں گھری ہوئی تاریک صفیں
یہ شور شرابہ آنے والی لمبی رات کی ہیبت کا
سچ پوچھو تو اب میرا دکھ تنہائی نہیں
کچھ اور ہی بات ہے جس سے دل گھبرایا ہے
میں چاہوں تو
مجھ کو بھی کوئی بیکار بہانہ جینے کا مل سکتا ہے
میں چاہوں تو
اس شور شرابے میں خود کو کھو سکتا ہوں
میں چاہوں تو
میرا دکھ تنہائی نہیں
کچھ اور ہی بات ہے جس سے دل گھبراتا ہے
- کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 555)
- Author : shamim hanfi and mazhar mahdi
- مطبع : qaumi council bara-e-farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.