سنجے بولے
اتر دکشن پورب پشچم
اب کوئی بھی منظر صاف نہیں
نقشے ہیں کئی پیلے نیلے
دو سیارے اوپر نیچے
اک سورج سے ٹکرا ہی گیا
ہر سمت وہی پیلی آندھی
اور اندھے جھکڑ شعلوں کے
تم کس نقطے کی پوچھتے ہو
اب کوئی بھی منظر صاف نہیں
اب کوئی نہیں
ہاں وہ بھی نہیں
یہ کس کا خواب تماشا ہے
میں جس میں اکیلا گھومتا ہوں
ہر سمت وہی پیلی آندھی
اور اندھے جھکڑ شعلوں کے
پل پل میں ابھرتی اوج چٹخ کر ٹوٹتی گرتی چٹانیں ہیں
اب کوئی نہیں
بس میری آنکھیں دیکھتی ہیں
بس میری آنکھیں دیکھتی ہیں
- کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 555)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.