مجھے مت کہو پھول باغ ارم کا
کہ پھولوں کے حصہ اذیت بہت ہے
شمع بھی نہ کہنا
کہ جلنا بھلے ہی خوشی کا سبب ہو
کسی کو جلانے میں تہمت بہت ہے
مجھے رنگ و نکہت سے یکسانیت کی بھی چاہت نہیں ہے
نزاکت کا پیکر کہے جانے کی بھی مرے قلب ویراں کو حاجت نہیں ہے
نہ ہے مجھ کو ارماں کہ میری ستائش میں دنیا کے سب استعاروں کو ہارو
حوالے سے میرے
لبوں پر تمہارے
لقب اور کوئی بھی جنچتا نہیں ہے
سو گر ہو سکے تو مرے غم شناسا
مجھے تم مرے نام سے ہی پکارو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.