مری جاں گو تجھے دل سے بھلایا جا نہیں سکتا
مگر یہ بات میں اپنی زباں پر لا نہیں سکتا
تجھے اپنا بنانا موجب راحت سمجھ کر بھی
تجھے اپنا بنا لوں یہ تصور لا نہیں سکتا
ہوا ہے بارہا احساس مجھ کو اس حقیقت کا
ترے نزدیک رہ کر بھی میں تجھ کو پا نہیں سکتا
مرے دست ہوس کی دسترس ہے جسم تک تیرے
سمجھتا ہوں کہ تیرے دل پہ قبضہ پا نہیں سکتا
ترے دل کی تمنا بھی کروں تو کس بھروسے پر
میں خود درگاہ میں تیری یہ تحفہ لا نہیں سکتا
مری مجبوریوں کو بھی بہت کچھ دخل ہے اس میں
تجھی کو مورد الزام میں ٹھہرا نہیں سکتا
میں تجھ سے بڑھ کے اپنی آبرو کو پیار کرتا ہوں
میں اپنے عزت و ناموس کو ٹھکرا نہیں سکتا
ترے ماحول کی پستی کا طعنہ دوں تجھے کیوں کر
میں خود ماحول سے اپنے رہائی پا نہیں سکتا
- کتاب : Kulliyat Gopal Mittal (Pg. 70)
- Author : Praim Gopal Mittal
- مطبع : Modern Publishing House, New Delhi (1994)
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.