کہ تم یہ سچ مانو
سچ مانو میں نے تمہیں دیکھا نہیں
ایک مرتبہ یوں ہوا تھا
کہ مایوس لمحوں میں تمہیں آواز دے کر اپنی طرف متوجہ کرنے کی سعی کر ہی رہا تھا
کہ آہستہ سے آواز آئی
وہ نہیں ہے یہاں پہاڑوں کی دنیا میں اپنے سفر پر جا چکا ہے
اب وہ یہاں نہیں ہے
صرف اپنی پرچھائیں کی آسودگی کو چھوڑے
کسی انجان جزیرے کی کھوج میں نکل چکا ہے
پھر وہ کہیں سے زخمی ہو کر تمہارے پاس آئے گا
اور اپنی آواز یوں بلند کرے گا
کیا تم نے مجھے پکارا
تم کہنا ہرگز نہیں
مری عبادت کسی بھی کھوج کے لیے نہیں ہے
میں محسوس کرتا ہوں اکثر اوقات
کہ مایوس لمحے پژمردہ سے ہو کر
خوب صورت زبان سننا چاہتے ہیں
لیکن مری عبادت کسی بھی کھوج کے لیے نہیں ہے
چند سال پہلے میں اس بلندی پر پہنچا تھا
وہاں صرف جنگل تھے آدمیوں کا قحط تھا
میں اکیلا تھا اور وہ کسی خواب ناک بستی میں خود کو محسوس کرنے گیا تھا
دراصل وہ اپنے کیے پر پشیمان ہے
اور میں آزاد ہوں
کہ تم یہ سچ مانو میں نے تمہیں ہرگز دیکھا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.