کن سوچوں میں ڈوبے ہو
ہاں
میں اسی پانی کی بوند ہوں
جو تمہارے کمرے کے کونے میں پڑی
صراحی میں رہتا تھا آخر کار
تمہارا سمندر
نہ جانے کتنے دریاؤں کا
پیاسا تھا اور
جگ جگ پھرتا تھا
میں
ہر شام
صراحی کی حدیں پار کرتی
تمہارے ہونٹ
طراوت کے ذائقے لیتے
جگ جگ پھرنے کی
تھکن مٹ جاتی
پر ہر جگ سے لایا گیا گیان
تمہیں سویم بھگوان بنا گیا
پھر تمہارے
پتھریلے ہاتھ اٹھے
کونے میں پڑی صراحی
توڑ بیٹھے اور
چوٹ
پانی کو لگی
بوند بوند درد سے تڑپ اٹھی
سر پٹکنے لگی
تم اپنی سوکھی آتما کو لے چلو یہاں سے
کن سوچوں میں ڈوبے ہو
میں اسی پانی کی بوند ہوں
- کتاب : Man Baani (Pg. 324)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.