کنارہ
تو نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارہ کر کے
میں تجھے یاس و اذیت کے سوا کیا دیتا
یوں تو اپنا بھی کبھی ساتھ نہیں دے پایا
پھر کسی اور کا میں ساتھ بھلا کیا دیتا
تو نے دنیا کے اصولوں پہ ہی چلنا چاہا
میں زمانے کے اشاروں پہ نہیں چل سکتا
میری تو جنگ ہے دریاؤں کے دهاراؤں سے
ڈر کے موجوں سے کناروں پہ نہیں چل سکتا
میری محبوب مری راہ میں کانٹے ہیں بہت
تیرے پیروں کے لئے کوئی ستم ٹھیک نہ تھا
چار پل ساتھ جو گزرے ہیں وہی کافی ہے
عمر بھر ساتھ بتانے کا بھرم ٹھیک نہ تھا
تو نے اچھا ہی کیا راہ بدل لی اپنی
میں ترے قرب کے قابل تو کبھی تھا ہی نہیں
ہم سفر تیرا میں ایسے میں کہاں تک بنتا
میں نے اپنا تو کبھی ساتھ نبھایا ہی نہیں
تو نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارہ کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.