کرن سے ایک مکالمہ
اندھیرا ڈانٹ کر بولا
سنو سورج کی اے ننھی کرن
اب گھر چلی جاؤ
تمہاری راجدھانی پر
حکومت اب مری ہوگی
کرن نے مسکرا کر
دیو قامت اور پر ہیبت
اندھیرے پر نظر ڈالی
تحمل سے یقیں اور حوصلے کو
بھر کے اپنے نرم لہجے میں کہا
دیکھو چلی تو جاؤں گی لیکن
ہر اک دل میں رہوں گی
اک نئی امید کی صورت
ہر اک گھر میں ملوں گی
تم سے لڑتا اک دیا بن کر
ستاروں سے کبھی چھلکوں گی
ان کی روشنی بن کر
کبھی میں چاند سے نکلوں گی
اس کی چاندنی بن کر
سنو
میں جا کے بھی موجود ہوں گی
اور تم
موجود ہو کر بھی نہیں ہو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.