کردار
دیکھو، ہم سب ایک سفید کنول پر
ٹیک لگائے تیر رہے ہیں
اور محسوس یہ کرتے ہیں کہ ہم نے خود کو
ناف زمیں سے مضبوطی سے باندھ رکھا ہے
اپنی ہر خواہش کو ہم نے
قتل کیا ہے
تاکہ دل میں کوئی تمنا سر نہ اٹھانے پائے
ذہن میں کوئی نیا خیال اگر در آتا ہے
تو ہم اس پر
خود اپنے ہاتھوں چونا کر دیتے ہیں
کوئی روزن
تازہ ہوا کے پھانکنے کو گر کھلتا ہے
تو کیچڑ سے بھر دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.