Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرنوں کی شہزادی

احمد وصی

کرنوں کی شہزادی

احمد وصی

MORE BYاحمد وصی

    نیل گگن کے ساگر میں یہ چاند کی کشتی ڈول رہی ہے

    جیسے ایک سنہری تتلی اڑنے کو پر تول رہی ہے

    لوگ یہ کہتے ہیں کشتی میں چاند کی بڑھیا ہوتی ہے

    راتوں کو جاگا کرتی ہے اور دن بھر وہ سوتی ہے

    لیکن میں نے یہ بھی سنا ہے چاند میں اک آبادی ہے

    اس کشتی کو کھینے والی کرنوں کی شہزادی ہے

    یہ شہزادی اندھیارے کا راج مٹانے آتی ہے

    رات کے در تک اجیارے کا دیپ جلانے آتی ہے

    یہ شہزادی صبح کو نظروں سے اوجھل ہو جاتی ہے

    اور کسی گمنام جزیرے میں جا کر سو جاتی ہے

    میں بستر پر چپ لیٹا ہوں رات جہاں سے بھاگ رہی ہے

    کرنوں کی شہزادی لیکن صبح کی فکر میں جاگ رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے