کرشن کا خطاب
فنا ہونے لگتا ہے جس وقت دھرم
مسیحا نفس بن کے آتا ہوں میں
عطا کر کے اس کو نئی زندگی
تباہی کی زد سے بچاتا ہوں میں
مٹا کر زمانے سے باطل کا نام
صداقت کا ڈنکا بجاتا ہوں میں
کمر بستہ ہوتے ہیں جو جنگ پر
انہیں راہ الفت دکھاتا ہوں میں
سنیں جو نہ پھر بھی نصیحت مری
زمانے سے ان کو مٹاتا ہوں میں
جو لڑتے ہیں دنیا میں حق کے لئے
ظفر یاب ان کو بناتا ہوں میں
بجا کر کبھی تو مدھر بنسری
محبت کے نغمے سناتا ہوں میں
کبھی گرم کرتا ہوں میدان جنگ
شجاعت کے جوہر دکھاتا ہوں میں
کبھی جنگ میں بہر عرفان حق
فصاحت کے دریا بہاتا ہوں میں
سکھا کر بشر کو رموز حیات
فرشتوں کا ہمسر بناتا ہوں میں
جو لاتے ہیں ایماں مری ذات پر
گناہوں سے ان کو بچاتا ہوں میں
انہیں بخشتا ہوں بقائے دوام
جنہیں معتقد اپنا پاتا ہوں میں
شرن میں جو آتے ہیں صابرؔ مری
تناسخ سے ان کو چھڑاتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.