کریا کرم
سر بزم ہم یہ ستم دیکھتے ہیں
ہماری طرف آپ کم دیکھتے ہیں
جو ملتا ہے ساقی کے رخ کا پسینہ
نہ تاڑی نہ وہسکی نہ رم دیکھتے ہیں
نہ دیکھے کسی نے اچھوتے وہ جلوے
ان آنکھوں سے تیری قسم دیکھتے ہیں
چلیں سیدھے رستے یہ کیا نوجواں دل
تری زلف میں پیچ و خم دیکھتے ہیں
سر عیر پاپوش سے ہے صفاچٹ
محبت کا کریا کرم دیکھتے ہیں
خوشی غم جنوں ہجر گور غریباں
محبت کے اتنے جنم دیکھتے ہیں
لگاتے ہیں دل بعد میں یہ حسین اب
کہ جیبوں میں پہلے رقم دیکھتے ہیں
ظریف سخن سنج نغمہ سرا ہے
یہ اردو کا فیض کرم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.