Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی

کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی

MORE BYعبدالقیوم زکی اورنگ آبادی

    نہ سنا مجھ کو تو پیغام محبت اے دوست

    کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

    زندگی سلسلۂ سوز جگر ہے اے دوست

    آج آفات سے بے چین بشر ہے اے دوست

    جس کو دیکھو وہی با دیدۂ تر ہے اے دوست

    روز آتی ہے نئی ایک قیامت اے دوست

    کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

    قحط اور جنگ نے انساں کو کیا اپنا شکار

    نفسی نفسی ہے پڑی کون ہو کس کا غم خوار

    عرصۂ دہر میں ہر آن ہے جینا دشوار

    زندگی آج ہے گہوارۂ آفت اے دوست

    کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

    اگلے دن وہ نہ رہے اور وہ زمانہ نہ رہا

    چار تنکوں کا بھی گلشن میں ٹھکانہ نہ رہا

    کوئی ساتھی نہ رہا اپنا یگانہ نہ رہا

    نہ سنا تو ابھی پیغام مسرت اے دوست

    کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

    دیکھ وہ دیکھ سسکتی ہوئی روحوں کی قطار

    اس طرف دیکھ وہ لاشوں کا لگا ہے انبار

    بھوک سے دیکھ وہ بے تاب ہیں سیمیں رخسار

    قحط کے بھیس میں آئی ہے قیامت اے دوست

    کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

    ہے ابھی تیغ کی دھاروں سے گزرنا باقی

    اور ناموس وطن پر بھی ہے مرنا باقی

    وقت تھوڑا ہے بہت کام ہے کرنا باقی

    دے نہ مجھ کو تو نوید شب عشرت اے دوست

    کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

    مطمئن ہونے دے اور دل کو سنبھل جانے دے

    جو گھڑی آئی ہے سر پر اسے ٹل جانے دے

    اور تقدیر وطن کو بھی بدل جانے دے

    نہ سنا تو ابھی پیغام محبت اے دوست

    کس کو ہے فرصت تجدید محبت اے دوست

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے