کسی کی یاد کا چہرہ
کسی کی یاد کا چہرہ
مرے ویران گھر کی ادھ کھلی کھڑکی سے
جو مجھ کو بلاتا ہے
سمے کی آنکھ سے ٹوٹا ہوا تارا
جو اکثر رات کی پلکوں کے پیچھے جھلملاتا ہے
اسے میں بھول جاؤں گی
ملائم کاسنی لمحہ
کہیں بیتے زمانوں سے نکل کر مسکراتا ہے
کوئی بھولا ہوا نغمہ
فضا میں چپکے چپکے پھیل جاتا ہے
بہت دن سے کسی امید کا سایا
کٹھن راہوں میں میرے ساتھ آتا ہے
اسے میں بھول جاؤں گی
پرانی ڈائری کی شوخ تحریروں میں
جو اک نام باقی ہے
کسی منظر کی خوشبو میں رچی
جو راحت گمنام باقی ہے
ادھورے نقش کی تکمیل کا
جتنا بھی جو بھی کام باقی ہے
یہ جتنے دید کے لمحے
یہ جتنی شام باقی ہے
اسے میں بھول جاؤں گی
کسی کی یاد کا چہرہ
اسے میں بھول جاؤں گی
اسے میں بھول جاؤں گی
میں اکثر سوچتی تو ہوں
مگر وہ یاد کا چہرہ!!
مگر وہ ادھ کھلی کھڑکی!!
- کتاب : Khawab Ki Hatheli Per (Pg. 92)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.