Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی یاد کا چہرہ

گلناز کوثر

کسی کی یاد کا چہرہ

گلناز کوثر

MORE BYگلناز کوثر

    کسی کی یاد کا چہرہ

    مرے ویران گھر کی ادھ کھلی کھڑکی سے

    جو مجھ کو بلاتا ہے

    سمے کی آنکھ سے ٹوٹا ہوا تارا

    جو اکثر رات کی پلکوں کے پیچھے جھلملاتا ہے

    اسے میں بھول جاؤں گی

    ملائم کاسنی لمحہ

    کہیں بیتے زمانوں سے نکل کر مسکراتا ہے

    کوئی بھولا ہوا نغمہ

    فضا میں چپکے چپکے پھیل جاتا ہے

    بہت دن سے کسی امید کا سایا

    کٹھن راہوں میں میرے ساتھ آتا ہے

    اسے میں بھول جاؤں گی

    پرانی ڈائری کی شوخ تحریروں میں

    جو اک نام باقی ہے

    کسی منظر کی خوشبو میں رچی

    جو راحت گمنام باقی ہے

    ادھورے نقش کی تکمیل کا

    جتنا بھی جو بھی کام باقی ہے

    یہ جتنے دید کے لمحے

    یہ جتنی شام باقی ہے

    اسے میں بھول جاؤں گی

    کسی کی یاد کا چہرہ

    اسے میں بھول جاؤں گی

    اسے میں بھول جاؤں گی

    میں اکثر سوچتی تو ہوں

    مگر وہ یاد کا چہرہ!!

    مگر وہ ادھ کھلی کھڑکی!!

    مأخذ :
    • کتاب : Khawab Ki Hatheli Per (Pg. 92)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے