Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنا شور ہے شہروں میں

ذوالنورین

کتنا شور ہے شہروں میں

ذوالنورین

MORE BYذوالنورین

    شور کچھ کم ہو تو

    نیند میں الجھی ہوئی سانسوں کی کہانی سنوں

    روشنیوں سے جھلسی ہوئی سوچوں کی فریاد سنوں

    شور کچھ کم ہو تو

    دریا کو سنوں

    درد کے کھنکتے ہوئے جل ترنگ کو سنوں

    شور کچھ کم ہو تو

    میرا سایہ نہیں ہو سکتا

    وہ گھر جیسا نہیں ہے

    تو کیا

    میرا آسمان نہیں ہو سکتا

    وہ پیاس جیسا نہیں ہے

    تو کیا

    میرا سمندر نہیں ہو سکتا

    وہ دوست جیسا نہیں ہے

    تو کیا

    میرا خدا نہیں ہو سکتا

    سورج کی گردش کو سنوں

    لمحوں کے بہتے ہوئے ساگر کو سنوں

    شور کچھ کم ہو تو

    دھوپ کی سنگت میں

    رقاص ہواؤں کے سنگیت کو سنوں

    پیاس میں بھیگی ہوئی

    بارش کے قطروں کو سنوں

    شور کچھ کم ہو تو

    بھڑکتے ہوئے دیے کی

    مچلتی ہوئی ضد کو سنوں

    دل سے ابھرتی ہوئی بے نیاز

    اذاں کو سنوں

    شور کچھ کم ہو تو

    اپنے خدا کو سنوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے