کتنی بار بلایا اس کو
لیکن اس کے لب لرزے
نہ آنکھوں میں پہچان کا کوندا لہرایا
بس اک پل خالی نظریں اس نے
مجھ پر ڈالیں
اور پلکوں کے پیچھے جا کر
چپ کے بھاری حجرے میں آرام کیا
پر میرے ہونٹوں سے بہتے
لفظوں کا اک دھول اڑاتا شور
چھتوں پھر چھتناروں تک پھیل گیا
پھر اور بھی اوپر
تاروں کے چھتوں سے جا کر لپٹ گیا
پھر اور بھی اونچا اڑتے اڑتے
جڑے ہوئے ہونٹوں کے
اس سنگم پر پہنچا
جس میں کوئی درز نہیں تھی
کہیں بھی کوئی شکن نہیں تھی
چپ کے گیلے گوند سے قاشیں جڑی ہوئی تھیں
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 159)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore (Issue No. 7,8 Oct 1998 To Mar.1999)
- اشاعت : Issue No. 7,8 Oct 1998 To Mar.1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.