Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنی یادیں پرانی چلی آتی ہیں

آشوتوش

کتنی یادیں پرانی چلی آتی ہیں

آشوتوش

MORE BYآشوتوش

    رات ہوتے ہی جب نیلے آکاش میں

    دل کی تنہائیاں جگمگا جاتی ہیں

    بیتے لمحوں کا جادو جگاتے ہوئے

    پنچھیوں کی قطاریں گزر جاتی ہیں

    کتنی یادیں پرانی چلی آتیں ہیں

    بارشوں کی ہوں چاہے وہ سرگوشیاں

    یا ہوں ویران راہوں کی خاموشیاں

    یا گھنے جنگلوں کی حسیں راحتیں

    دور مجھ سے بہت مجھ کو لے جاتی ہیں

    کتنی یادیں پرانی چلی آتی ہیں

    خواب ایسے بھی دل میں چلے آتے ہیں

    سارے احساس جب یوں چھٹک جاتے ہیں

    جیسے سوکھے سے تالاب کی سطح پر

    آڑی ترچھی دراڑیں ابھر آتی ہیں

    کتنی یادیں پرانی چلی آتی ہیں

    دور مجھ سے کھڑی اجنبی اجنبی

    روٹھی روٹھی ذرا جس گھڑی زندگی

    جب بھی تنہائی کا پوچھتی ہے سبب

    تن میں سانسوں سے سانسیں الجھ جاتی ہیں

    کتنی یادیں پرانی چلی آتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے