کیا کیا اے صداؔ تو نے بتا آ کر زمانے میں
کیا کیا اے سدا تو نے بتا آ کر زمانے میں
گزاری زندگی ساری فقط پینے پلانے میں
اگر تھا پھول تو کیوں نہ بکھیری ہر طرف خوشبو
اگر خس تھا تو کام آتا کسی کے آشیانے میں
تجھے جلنا تھا تو جلتا چراغ راہ بن کر تو
ملا کیا ہے بتوں کے عشق میں دل کو جلانے میں
کبھی پونچھے ہیں کیا تو نے کسی کی آنکھ کے آنسو
رہا مشغول دامن کی سفیدی کو بچانے میں
گلہ کرتا رہا تو کاتب تقدیر سے ناحق
ملا ہے جو تجھے کتنوں کو ملتا ہے زمانے میں
فرائض سے سدا اپنے رہا تو بے خبر لیکن
کبھی چھوڑی نہ تو نے کسر حق اپنا جتانے میں
بتا کس کام آئیں گی تری یہ دولتیں ساری
گنوائی زندگی اپنی جنہیں تو نے جٹانے میں
کئے سو پاپ جن کے واسطے ناحق صداؔ تو نے
ہے کتنی کوفت دیکھ ان کو تری میت اٹھانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.