صبح سویرے
ایک لرزتی کانپتی سی آواز آتی ہے
سونے والو! تم مالک کو بھول گئے ہو
تم مالک کو بھول گئے ہو
پھر چمکیلی مل کا سائرن
ایک غلیظ ڈرانے والی تند صدا کے روپ میں ڈھل کر
دیواروں سے ٹکراتا ہے
اور گلیوں کے
تنگ اندھیرے باڑے میں کہرام مچا کر
بھیڑوں کے گلے کو ہانک کے لے جاتا ہے
پھر انجن کی برہم سیٹی
میخ سی بن کر میرے کان میں گڑ جاتی ہے
اور شب بھر کی نچی ہوئی اک ریل کی بوگی
اپنی کلائی انجن کے پنجے میں دے کر
چل پڑتی ہے
پھر اک دم اک سناٹا سا چھا جاتا ہے
اور میں گھڑی کی ظالم سوئیوں کی ٹک ٹک میں
دن کے زرد پہاڑ پہ چڑھنے لگتا ہوں
- کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 161)
- Author : Khalilur Rahman Azmi
- مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.