Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی آنے کا نہیں اب

خالد کرار

کوئی آنے کا نہیں اب

خالد کرار

MORE BYخالد کرار

    گو ہمیں معلوم تھا

    کہ اب وہ سلسلہ باقی نہیں ہے

    گو ہمیں معلوم تھا کہ

    نوح آنے کے نہیں اب

    ہاں مگر جب شہر میں پانی در آیا

    ہم نے کچھ موہوم امیدوں کو پالا

    اور اک بڑے پنڈال پہ یکجا ہوئے ہم

    اور بیک آواز ہم نے نوح کو پھر سے پکارا

    گو ہمیں معلوم تھا کہ

    نوح آنے کے نہیں اب

    گو ہمیں احساس یہ بھی تھا کہ ہم نے

    خود ہی وہ سارا سمندر کاٹ کر

    اس کا رخ موڑا تھا اپنے شہر کی جانب

    مگر ہم مطمئن تھے

    موہوم امیدوں کو آئے دن جواں کرتے ہوئے ہم سب

    کہ پھر سے نوح آئیں گے

    بلائیں گے

    جلو میں اپنے تازہ کشتیاں

    مخلوق خدا کے تازہ جوڑے لائیں گے

    اور ہم پھر سے

    نوح کی کشتی میں پانی سے نکل جائیں گے اک دن

    کہ اب پانی فصیلیں توڑ کر

    شہر کو دریا بنانے پہ تلا ہے

    اب نہیں معلوم کہ ہم کس جگہ ہیں کون ہیں ہم

    ہم ابھی تک منتظر ہیں

    اب ہمیں کامل یقیں ہے

    ابن مریم لوٹ آئیں گے

    ہمیں زندہ اٹھائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے