Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی عاشق کسی محبوبہ سے!

فیض احمد فیض

کوئی عاشق کسی محبوبہ سے!

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    یاد کی راہ گزر جس پہ اسی صورت سے

    مدتیں بیت گئی ہیں تمہیں چلتے چلتے

    ختم ہو جائے جو دو چار قدم اور چلو

    موڑ پڑتا ہے جہاں دشت فراموشی کا

    جس سے آگے نہ کوئی میں ہوں نہ کوئی تم ہو

    سانس تھامے ہیں نگاہیں کہ نہ جانے کس دم

    تم پلٹ آؤ گزر جاؤ یا مڑ کر دیکھو

    گرچہ واقف ہیں نگاہیں کہ یہ سب دھوکا ہے

    گر کہیں تم سے ہم آغوش ہوئی پھر سے نظر

    پھوٹ نکلے گی وہاں اور کوئی راہ گزر

    پھر اسی طرح جہاں ہوگا مقابل پیہم

    سایۂ زلف کا اور جنبش بازو کا سفر

    دوسری بات بھی جھوٹی ہے کہ دل جانتا ہے

    یاں کوئی موڑ کوئی دشت کوئی گھات نہیں

    جس کے پردے میں مرا ماہ رواں ڈوب سکے

    تم سے چلتی رہے یہ راہ، یونہی اچھا ہے

    تم نے مڑ کر بھی نہ دیکھا تو کوئی بات نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 286)
    • مطبع : Educational Publishing House (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے