کوئی آواز دیتا ہے
کوئی آواز دیتا ہے
حریر و پرنیاں جیسی صداؤں میں
کوئی مجھ کو بلاتا ہے
کچھ ایسا لمس ہے آواز کا جیسے
اچانک فاختہ کے ڈھیر سے کومل پروں پر ہاتھ پڑ جائے
اور ان میں ڈوبتا جائے
بہت ہی دور سے آتی صدا ہے
میں لفظوں کے معانی کی گواہی دے نہیں سکتی
مگر ہر لفظ میں گھنگرو بندھے ہیں
حریم جان میں ان کے پاؤں دھرتے ہی
کئی بے چین پازیبیں دھڑکتی ہیں
لمحوں میں ایک دیوالی سی سجتی ہے
کوئی آواز دیتا ہے
حریر و پرنیاں جیسی صداؤں میں
کوئی مجھ کو بلاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.