کوئی آواز نہیں
گرد ہمارے گھروں تک پھیل گئی
اس موسم میں کوئی بارش نہیں
ہم نے بادل کے آخری ٹکڑے کو گزر جانے دیا
اب وہ میرے نا فرمان بیٹے کی طرح
واپس نہیں آئے گا
دشمنی ہمارے دلوں تک پھیل گئی
اس رات میں کوئی کرامات نہیں
ہم نے پانی کو کیچڑ میں مل جانے دیا
اب وہ بوڑھے کی کھوئی ہوئی بینائی کی طرح واپس نہیں آئے گا
موت ہمارے جسموں تک پھیل گئی
ان گلیوں میں کوئی آواز نہیں
ہم نے خون کو سڑکوں پر بہہ جانے دیا
اب وہ میرے بچھڑے ہوئے خدا کی طرح
واپس نہیں آئے گا
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 208)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.