بہت دن ہوئے ہیں
دنوں کی اداسی
شبوں کی قیامت
رفاقت کی وحشت
جدائی کے صدمے
مسرت کی خواہش
سبھی ایک جیسے
پرانے سے منظر
ان آنکھوں کے در پر
پرانی سی باتیں
شکستہ لبوں پر
وہی رسم داری
وہ چائے کی پیالی
وہی قہقہے ہیں
دلوں کی تہوں میں
وہی تیرگی ہے
وہ خالی سا کمرہ
وہی بے حسی ہے
وہی رات دن ہیں
وہی زندگی ہے
بہت دن ہوئے ہیں
کوئی غم نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.