Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی نام ہی رکھ لیں

رؤف انجم

کوئی نام ہی رکھ لیں

رؤف انجم

MORE BYرؤف انجم

    خوابوں کے جزیرے سے کسی روز نکل کر

    تعبیر کے پھیلے ہوئے صحرا میں بھی گھومیں

    کب تک یوں ہی

    موتی کی طرح سیپ میں ہم قید رہیں گے

    یہ دائرہ در دائرہ بڑھتی ہوئی الجھن

    یہ ذہن پہ ہر لمحہ سوالات کے پہرے

    سوچوں کا یہ سیلاب کہاں جا کے رکے گا

    کس موڑ پہ جذبوں کا یہ طوفان تھمے گا

    خوشبو کا فقط پھول ہی مسکن تو نہیں ہے

    خوشبو تو ہواؤں کے بھی ہم راہ چلی ہے

    پھر کیوں یہ تکلف یہ تصنع یہ بناوٹ

    ملتے ہیں تو پھر مل کے لپٹ کیوں نہیں جاتے

    در پردہ کبھی شعر کبھی گیت کی لے پر

    معصوم وفاؤں کا یہ اظہار ہے کیسا

    یہ پیار ہے کیسا

    ہونٹوں میں دبی بات کا اب ذائقہ چکھ لیں

    بے نام سے رشتے کا کوئی نام ہی رکھ لیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے