ہوائیں بھی
بادباں بھی میرے
سمندروں کے سکوت میں
بے لباس نسلوں کے ریزہ ریزہ جمال کے سب نشاں بھی میرے
مرے شکستہ وجود کی
لہلہاتی فصلوں پہ
گرنے والی شفیق شبنم میں ریت کے آسماں بھی میرے
قدیم لفظوں کے غم میں بے جان منظروں کے جہاں بھی میرے
ستارۂ دل کی وسعتوں میں
کھلے ہوئے جنگلوں کے اسرار ساعتوں کے گماں بھی میرے
مرے تصور کے بوجھ سے ٹوٹتی زمیں پر
ہلاک ہوتے ہوئے لبوں پر وفاؤں کے سب نشاں بھی میرے
گلاب چہروں پہ
سبز آنکھوں کے منظروں میں
نجات غم کی شکستہ خواہش کی راکھ میری بجھے ہوئے کارواں بھی میرے
جو کھو گئے
اور جو آنے والے دنوں کا دکھ ہے
وہی مرے بے وجود چہرے
ستارۂ دل کی بے پناہی کا پاسباں ہے
کچھ اور ہو بھی تو رائیگاں ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 115)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.