کچھ لوگ
دنیا کی لمبی راہوں پر ہم یوں تو چلتے جاتے ہیں
کچھ ایسے لوگ بھی ملتے ہیں جو یاد ہمیشہ آتے ہیں
وہ راہ بدلتے ہیں اپنی اور مڑ کر ہاتھ ہلاتے ہیں
لیکن وہ دلوں کو یادوں کی خوشبو بن کر مہکاتے ہیں
ایسے ہی سفر کرتے کرتے اک شخص ملا ہم کو بھی کہیں
دنیا میں اچھے لوگ بہت لیکن اس کی سی بات نہیں
وہ دھیمے لہجے والا تھا اور دھیرے سے ہنستا تھا
جتنے بھی لوگ ملے ہم کو سچ جانو سب سے اچھا تھا
تھی لاگ نہ اس کے بولوں میں کی بات نہ کوئی لگاوٹ کی
اس کے فقرے ٹوٹے ٹوٹے اس کی آنکھیں کھوئی کھوئی
کہہ کر ہی نہ دے جو ہم چاہیں سوچا ہی کرے بیٹھا بیٹھا
پر دیکھے ایسی نرمی سے اک بار تو ہو جائے دھوکا
گو ساتھ ہمارا خوب رہا اس کو نہ ہوئی پہچان بہت
گر بوجھ لے دل کی بات کبھی ہو جاتا تھا حیران بہت
اور ہم اس کی حیرانی پر شرمندہ ہو کر رہ جاتے
کچھ اور ہمارا مطلب تھا پھر دیر تلک یہ سمجھاتے
اب چہرہ اس کا اجلا ہو یا آنکھیں اس کی ہوں گہری
یا اس کے پیارے ہونٹوں کی ہر بات لگے ٹھہریःٹھہری
کچھ اچھے لوگ جو اچھے ہوتے ہیں اور راہوں میں مل جاتے ہیں
ہیں ان کو اپنے کام بہت کب اپنا وقت گنواتے ہیں
کب پیاسے پیاسے رہتے ہیں کب جی کو روگ لگاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.