Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ لوگ

فہمیدہ ریاض

کچھ لوگ

فہمیدہ ریاض

MORE BYفہمیدہ ریاض

    دنیا کی لمبی راہوں پر ہم یوں تو چلتے جاتے ہیں

    کچھ ایسے لوگ بھی ملتے ہیں جو یاد ہمیشہ آتے ہیں

    وہ راہ بدلتے ہیں اپنی اور مڑ کر ہاتھ ہلاتے ہیں

    لیکن وہ دلوں کو یادوں کی خوشبو بن کر مہکاتے ہیں

    ایسے ہی سفر کرتے کرتے اک شخص ملا ہم کو بھی کہیں

    دنیا میں اچھے لوگ بہت لیکن اس کی سی بات نہیں

    وہ دھیمے لہجے والا تھا اور دھیرے سے ہنستا تھا

    جتنے بھی لوگ ملے ہم کو سچ جانو سب سے اچھا تھا

    تھی لاگ نہ اس کے بولوں میں کی بات نہ کوئی لگاوٹ کی

    اس کے فقرے ٹوٹے ٹوٹے اس کی آنکھیں کھوئی کھوئی

    کہہ کر ہی نہ دے جو ہم چاہیں سوچا ہی کرے بیٹھا بیٹھا

    پر دیکھے ایسی نرمی سے اک بار تو ہو جائے دھوکا

    گو ساتھ ہمارا خوب رہا اس کو نہ ہوئی پہچان بہت

    گر بوجھ لے دل کی بات کبھی ہو جاتا تھا حیران بہت

    اور ہم اس کی حیرانی پر شرمندہ ہو کر رہ جاتے

    کچھ اور ہمارا مطلب تھا پھر دیر تلک یہ سمجھاتے

    اب چہرہ اس کا اجلا ہو یا آنکھیں اس کی ہوں گہری

    یا اس کے پیارے ہونٹوں کی ہر بات لگے ٹھہریःٹھہری

    کچھ اچھے لوگ جو اچھے ہوتے ہیں اور راہوں میں مل جاتے ہیں

    ہیں ان کو اپنے کام بہت کب اپنا وقت گنواتے ہیں

    کب پیاسے پیاسے رہتے ہیں کب جی کو روگ لگاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے