Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ رشتے جلانے پڑے

کمل اپادھیائے

کچھ رشتے جلانے پڑے

کمل اپادھیائے

MORE BYکمل اپادھیائے

    چاند بھی کمبل اوڑھے نکلا تھا

    ستارہ ٹھٹھر رہیں تھے

    سردی بڑھ رہی تھی

    ٹھنڈ سے بچنے کے لیے

    مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے

    کچھ رشتہ

    جو بس نام کے بچے تھے

    کھینچ رہا تھا

    میں ان کو

    کبھی وو مجھے کھینچا کرتے تھے

    سردی بڑھ رہی تھی

    ٹھنڈ سے بچنے کے لیے

    مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے

    کچھ رشتہ

    بہت کمزور ہو چلے تھے

    ان کی لپٹ بھی بہت کم تھی

    کچھ اتنے پتلے

    کی جلنے سے پہلے راکھ ہو گئے

    سردی بڑھ رہی تھی

    ٹھنڈ سے بچنے کے لیے

    مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے

    کچھ پرانے رشتہ تھے

    میرے جنم کے پہلے کے

    سجویا تھا انہیں میں نے

    انہیں نہیں تھا کوئی لگاؤ مجھ سے

    سردی بڑھ رہی تھی

    ٹھنڈ سے بچنے کے لیے

    مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے