کچھ رشتے جلانے پڑے
چاند بھی کمبل اوڑھے نکلا تھا
ستارہ ٹھٹھر رہیں تھے
سردی بڑھ رہی تھی
ٹھنڈ سے بچنے کے لیے
مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے
کچھ رشتہ
جو بس نام کے بچے تھے
کھینچ رہا تھا
میں ان کو
کبھی وو مجھے کھینچا کرتے تھے
سردی بڑھ رہی تھی
ٹھنڈ سے بچنے کے لیے
مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے
کچھ رشتہ
بہت کمزور ہو چلے تھے
ان کی لپٹ بھی بہت کم تھی
کچھ اتنے پتلے
کی جلنے سے پہلے راکھ ہو گئے
سردی بڑھ رہی تھی
ٹھنڈ سے بچنے کے لیے
مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے
کچھ پرانے رشتہ تھے
میرے جنم کے پہلے کے
سجویا تھا انہیں میں نے
انہیں نہیں تھا کوئی لگاؤ مجھ سے
سردی بڑھ رہی تھی
ٹھنڈ سے بچنے کے لیے
مجھے بھی کچھ رشتہ جلانے پڑے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.