کنویں کا کرب
چاروں اور خاموشی
چاروں اور سناٹا
ڈول اداس
رسی چپ
بولنا نہیں کوئی
اونگھتی فضاؤں میں قہقہہ نہیں کوئی
چوڑیوں کی جھنکاریں سو گئی ہیں جنگل میں
گاگروں کی آوازیں کھو گئی ہیں جنگل میں
جاگتا ہوا
تنہا اک کنواں اندھیرے میں
خامشی کے گھیرے میں
انتظار میں جیسے ہے کہ رات ڈھل جائے
اور پھر یہ سناٹا
صبح کے اسی میٹھے شور میں بدل جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.