Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کنج محبت

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    یہ سنسان راتیں یہ ٹھنڈی ہوائیں یہ پھیلی ہوئی تیری یادوں کی خوشبو

    یہ چپ چاپ سے پیڑ یہ غم کے سائے یہ دل کی کسک یہ محبت کا جادو

    یہ سب جاگتے ہیں یہ سب سوچتے ہیں یہ سب کروٹیں لے کے ہیں آہ بھرتے

    نئی منزلوں سے نئے راستوں سے نئے موڑ سے سب کے سب ہیں گزرتے

    ہر اک موڑ پر جیسے کوئی کھڑا ہو اشاروں اشاروں میں کچھ کہہ رہا ہو

    سمجھ میں نہ آئے کوئی بات اس کی مگر جیسے چشمہ سا اک بہہ رہا ہو

    کوئی جیسے میٹھے مدھر گیت کے بول مدھم سروں میں یوںہی گنگنائے

    کئی جیسے طوفاں دبائے ہو دل میں کسی سے مگر پھر بھی کچھ کہہ نہ پائے

    کچھ الفاظ ایسے جو یوں دیکھنے میں پرانے سے ہیں اور کتنے ہی انساں

    انہیں کے سہارے سے کہتے رہے ہیں دلوں کی مرادیں جوانی کے ارماں

    یہ ارمان یہ آرزوئیں ہماری یہ کچھ رسمساتے ہوئے پھول جیسے

    جگائیں جنہیں آ کے جھونکے ہوا کے جنہیں گدگدا جائیں آ آ کے بھنورے

    خزاں کی ہواؤں کے چلنے سے پہلے ٹپکتے ہوئے پھول کے رس میں ڈوبا

    کوئی گیت سا بن لیا ہے بہاروں نے گاتے ہیں اب بھی جسے باغ و صحرا

    جو کنج محبت میں پیڑوں کی چھنتی ہوئی چاندنی کی زباں سے ہے کہتا

    کہو آج کی رات کیسی گزاری کوئی رات کی رات ملنے بھی آیا

    مأخذ :
    • کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 141)
    • Author : خلیل الرحمن اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے