Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوزہ گر کی موت

ڈاکٹر عبدالله

کوزہ گر کی موت

ڈاکٹر عبدالله

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    اک مدت سے اک کوزہ گر

    گھومتے چاک پر

    خواہشوں آرزؤں کی اک

    مورتی سی بناتا رہا

    اس کا فن

    اس کی شہرت کا باعث بنا

    اس کو عزت ملی اور دولت ملی

    چین سے ہو رہی تھی بسر زندگی

    پھر اچانک عجب سی اک آواز دل میں اٹھی

    اور اٹھلا کے بولی

    سنو اے کوزہ گر

    خوبصورت بہت ہیں تمہارے صنم

    پر یہ قامت میں تم سے ہیں کمتر بہت

    اپنے فن کی انا کے تکبر کو اوڑھے ہوئے

    کوزہ گر نے یہ خود سے کہا

    ایک ایسی بھی مورت کی تخلیق ہو

    جو اجاگر کرے قدر و قیمت مری

    جس کا قد اور آکار میرے برابر کا ہو

    تب گڑھی اس نے مورت پہ مورت نئی

    ان کا آکار بڑھتا گیا

    پھر یہاں تک بڑھا

    اس کی سب مورتیں

    اس کے قد سے بڑی ہو گئیں

    چاک چھوٹا تھا اور ہاتھ بھی اس کے اپنے پرانے ہی تھے

    پھر ہوا یہ کہ وہ آخری مورتی

    ایک تودے سے یوں ٹوٹ کر گر پڑی

    چاک اور کوزہ گر

    ڈھیر میں دب گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے