Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا اور کون

MORE BYمحمد شرف الدین ساحل

    پرانے دور میں رہتا تھا اک کسان ایسا

    جو بات بات پہ سب سے سوال کرتا تھا

    حسین اور ذہین اپنے دونوں بیٹوں کے

    خود اس نے نام بھی کیا اور کون رکھے تھے

    بڑا تھا عمر میں کیا اس سے کون تھا چھوٹا

    شریر دونوں تھے اور قد تھا دونوں کا اونچا

    یہ واقعہ ہے کہ اک روز اپنی حاجت سے

    ضعیف آیا کوئی ان کے باپ سے ملنے

    کہا یہ دونوں نے اس سے ابھی گئے ہیں کہیں

    وہ لوٹ آئیں گے جلدی ہمیں ہے اس کا یقیں

    اگر ہو کام ضروری تو بیٹھیے بابا

    ضعیف سوچ کے کچھ ان کے گھر میں بیٹھ گیا

    سوال اس نے کیا کیا سے کیا ہے نام ترا

    جواب ہنس کے دیا کیا نے کیا ہے نام مرا

    کہا ضعیف نے میں سن سکا نہ نام ترا

    خدا را پھر سے بتا مجھ کو تیرا نام ہے کیا

    تو کیا نے زور سے فوراً کہا کہ میں کیا ہوں

    تمہارا بیٹا ہوں بابا تمہارا بیٹا ہوں

    ضعیف سن کے ہوا مشتعل جواب اس کا

    رخ اپنا کون کی جانب پھر اس نے موڑ لیا

    کیا سوال یہ اس سے ہے بھائی کون ترا

    کہا یہ کون نے کیا میرا بھائی ہے بابا

    ضعیف زور سے بولا کہ کیا ہے نام ترا

    کہا یہ کون نے میں کون ہوں مرے بابا

    کیا سوال یہ پھر اس سے تیرا نام ہے کیا

    مرے سوال کو کیا اب بھی تو نہیں سمجھا

    بتا تو کون ہے یہ سن کے کون پھر بولا

    میں کون ہوں یہ حقیقت ہے اے مرے بابا

    کہا یہ کیا نے مرا نام کیا ہے اے بابا

    نہیں ہے شک کوئی اس میں ہے بھائی کون مرا

    ضعیف سن کے یہ آپے سے ہو گیا باہر

    کہا کہ شرم ہو تم پر شریر و بد اختر

    یہ کہہ کے تیزی سے باہر نکل گیا گھر سے

    شریر لڑکے مگر کھلکھلا کے ہنستے رہے

    مأخذ :
    • کتاب : Tazgi (Pg. 51)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے