کیا ہے
گیہوں کیا شے ہے باجرا کیا ہے
اور چاول ہے کیا چنا کیا ہے
اف یہ بستہ مرے خدا کیا ہے
مری تقدیر میں لکھا کیا ہے
یہ اسکول اور مدرسہ کیا ہے
ان کے کھلنے کا مدعا کیا ہے
آج تک یہ سمجھ میں آ نہ سکا
لکھنے پڑھنے سے فائدہ کیا ہے
یہ کتابیں یہ کاپیاں یہ قلم
ان میں کچھ تو کہو دھرا کیا ہے
بس کتابوں بھرا بڑا بستہ
اور ماں باپ نے دیا کیا ہے
ماسٹر مجھ کو مارتے کیوں ہیں
میں نے ان کو بھلا کہا کیا ہے
آدمی سے بنا دیا مرغا
اور اس سے بڑی سزا کیا ہے
دیر چھٹی میں کیا ہے دیکھوں تو
اب گھڑی میں مری بجا کیا ہے
ہم کو امی یہ پہلے بتلا دو
چائے کے ساتھ ناشتہ کیا ہے
جس نے کھائے نہ ہوں وہ کیا جانے
رس بھری کیا ہے غلغلہ کیا ہے
سو گدھوں پر شکیل ہے بھاری
سامنے اس کے اک گدھا کیا ہے
سر منڈا کر وہ آ رہا ہے طفیل
بڑھ کے دے ٹیپ دیکھتا کیا ہے
بات یکتاؔ کی مان اپنے لیے
سوچ اچھا ہے کیا برا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.