کیا ہوگا انجام
ایک سے ایک شرارت سوجھے ہم کو صبح و شام
تو بولو کیا ہوگا انجام
کھیل میں اپنی جان پڑی ہو شوخی میں ہو نام
تو بولو کیا ہوگا انجام
آپا کے بستے میں ہم چپکے سے مٹی بھر دیں
ابا کی چھتری کو جو ہم توڑ کے چر مر کر دیں
ایسی باتیں ہم گھر میں کرنے لگ جائیں عام
تو بولو کیا ہوگا انجام
ہم نے دل میں ٹھانی ہو کہ سنیں گے آج کہانی
فرمائش رد کر دی جائے اور سو جائیں نانی
مرغی کا پر کان میں دے کے سونا کریں حرام
تو بولو کیا ہوگا انجام
جیوگرفی کا ٹیچر جب آویزاں کر دے نقشہ
ہم سے پھر یہ پوچھا جائے ذرا دکھاؤ شملہ
جس پر ہم انگلی کو رکھیں لکھا ہو آسام
تو بولو کیا ہوگا انجام
خربوزوں کے کھیت کے اندر گھس جائیں چپکے سے
رکھوالا بھی تاڑ رہا ہو پیچھے سے آ پہنچے
اور ہماری گردن اپنے ہاتھوں میں لے تھام
تو بولو کیا ہوگا انجام
ایک سے ایک شرارت سوجھے ہم کو صبح و شام
تو بولو کیا ہوگا انجام
کھیل میں اپنی جان پڑی ہو شوخی میں ہو نام
تو بولو کیا ہوگا انجام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.