Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خدا کوئی نہیں

منظر لطیف

کیا خدا کوئی نہیں

منظر لطیف

MORE BYمنظر لطیف

    لوگ گمان کر بیٹھے ہیں کے خدا کوئی نہیں

    ہر طرف نظام بدل رہا ہے

    پرندوں کے گیت اب شور کی

    شکل اختیار کر چکے ہیں

    پہاڑ گزشتہ دو دہائیوں سے غم زدہ ہیں

    قہقہوں نے غموں سے دوستی کر لی ہے

    اب پرندے شہر کا رخ نہیں کرتے

    انسان انسانوں سے خوفزدہ ہے

    بہتی ندیاں اب ویران آوازیں نکالتی ہیں

    سمندر کسی بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے

    زمین لوگوں سے تنگ آ کر اپنے مدار میں

    گھومنا بند کر چکی ہے

    پہاڑ اب زمین کی گرفت سے آزادی چاہتے ہیں

    لوگ اپنی مرضی کر رہے ہیں

    طوائفوں کے پاؤں چومتے اور بیوی کو

    خوشیاں دینے سے کتراتے ہیں

    دن بھر حسینوں کے جسموں کے خد و خال ماپتے

    شام کو انہیں آنکھوں سے سپنے دیکھتے

    اور سوچتے ہیں کے خدا کوئی نہیں

    ویران سڑکوں پر رینگتی خاموشی نہ جانے

    کتنے انسان نگل چکی ہے

    محبت کے ہاتھ اب بے شمار لوگوں کے

    خون سے رنگ چکے ہیں

    ہر چیز خوفزدہ ہے

    مگر خدا ابھی بھی کسی گہری

    سوچ میں مبتلا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے