کیا لکھوں
اکثر
لکھتے ہوئے آتا ہے
دل میں یہ سوال
کیا لکھوں
اوس اجلے سویرے کو
جو لاتا ہے اپنے ساتھ ڈھیروں امیدیں
یا لکھوں
رات کے اس اندھیرے کو
جو دے جاتا ہے آنکھوں میں ہزاروں سپنے
کیا لکھوں
ان مہکتی ہواؤں کو
جو ہر پل احساس دلاتی ہیں
کہ زندہ ہو تم
یا لکھوں
ان ان گنت دعاؤں کو
جن میں ہوں میں صرف میں
کیوں نہ لکھوں
اس حسین چاند کو
جو سکھاتا ہے مجھے
سر اٹھا کر آسماں کی اور دیکھنا
یا لکھ دوں
ان اجلے ستاروں کو
جو سکھاتے ہیں
کھد کو سمیٹ کر چمکتے رہنا
اور اگر بکھرو بھی
تو ٹوٹ کر دعا بن جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.