Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا وہ میں ہی تھا

باصر سلطان کاظمی

کیا وہ میں ہی تھا

باصر سلطان کاظمی

کیا وہ میں ہی تھا

جس نے

اتنی غزلیں نظمیں اتنے ناٹک

اور نہ جانے کیا کچھ لکھا

میری آنکھیں

میلوں دور فلک پر اڑتی ہوئی پتنگیں دیکھ کے

ان میں فرق بتا سکتی تھیں

بیڈمنٹن کے کورٹ کے آخری کونے سے

پلک جھپکنے میں آگے نیٹ پر آتا تھا

اور پلٹ کر پل میں

واپس دوسرے کونے تک جاتا تھا

کیا وہ میں ہی تھا

گھر کی تیسری منزل پر

دن میں دس بار پہنچنا

کوسوں پیدل چلنا

دوڑ لگانا

دن کی تھکن کا

رات کی بیداری میں مخل نہ ہونا

دو دو روز مسلسل

چونسٹھ خانے سامنے رکھے

مہرے آگے پیچھے کرنا

سب معمول کی باتیں

کھانے سے پہلے یہ کبھی نہ سوچا

کیا کھانا ہے

بعد میں کبھی خیال نہ آیا

کیا اور کتنا کھایا

گنے کو دانتوں سے چھیل کے کھا سکتا تھا

کچا سٹا پکے چنے چبا سکتا تھا

شرط لگا کر آنگن میں

جامن کے پیڑ کی سب سے اونچی شاخ کو چھو آتا تھا

کیا وہ میں ہی تھا

اور وہ عشق کے قصے

خیر

ان کا ذکر تو جانے ہی دو

ان کے بیاں کی تاب نہیں ہے

یادوں کے دفتر میں گویا

اب یہ باب نہیں ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے